Liquid error (sections/custom_mobile-menu line 86): Expected handle to be a String but got LinkListDrop
  • Group 27 Login

فانی سے غیر فانی: الہٰی حضوری میں بنئ اسرائیل کے مصر سے خروج کے آگے کا سفر

پیدایش کی کتاب کے مقابلے میں جس میں یہ بیان ہے کہ کس طرح سے اسرائیل کی قوم کا ارتقا ہوتا ہے، خروج کی کتاب اسرائیلیوں میں خدا کی حضوری کا بیان کرتی ہے ۔یہ وہی الہٰی حضوری ہے جو اِس قوم کے وسیلے سے پوری دینا تک پہنچ رہی ہے۔اسطرح سے خروج کی کتاب کا  حاصل کلام خیمہ اجتماع ' پِشکان'   میں خدا کی حضوری اور خیمہ اجتماع میں اس وجہ سے کیونکہ ابھی تک بنئ اسرائیل یروشلیم نہیں پہنچے بلکہ وہ بیابانی سفر میں ہی تھے۔

سوال پیداہوتا ہے کہ اب اس سے آگے کس طرح سے بڑھا جائے ؟ اور ہمارے لیے یہاں چونکا دینے والی یہ بات ہے کہ جب ہم توریت شریف کو تاریخی طور پردیکھتے ہیں تو ہمیں دو کتُب ( احبار ، گنتی )ایک دوسرے کے متوازی ملتی ہیں۔ کیونکہ احبار کی کتاب میں قلمبند واقعات خیمہ اجتماع میں خدا کی حضوری کے فوراًٍٍ بعد کے ہیں  اور یہ تمام کتاب میں وہ بیانا ت ہیں جب بنئ  اسرائیل نے کوہِ سینہ کے پہلو میں اپنے ڈیرے لگائے۔ جبکہ گنتی کی کتاب میں بنئ اسرائیل کے بیابانی سفر کا تذکرہ ہے اور تاریخی طور پر یہ دونوں کتُب آپس میں متوازی حیثیت رکھتی ہیں۔

اِس بات کو ہم حقیقت میں کیسے سمجھ سکتے ہیں ؟ اس حصے کے آخر میں خیمہ اجتماع کے بارے میں تفصیل سے ذکر ہے جہاں لکھا ہے کہ بادل نے خیمہ اجتماع کے اُس حصے کو ڈھانکا ہوا تھا جہاں خدا کی حضوری تھی اور خداوند کے جلال سے خیمہ اجتماع اس  قدر معمور تھا کہ حضرت موسیٰ بھی اُس میں داخل نہ ہو سکے۔ اور یہ صورتِ حال  اُس بات کا اظہا ر کرتی ہے کہ، کہ خداوند کا جلال جو خیمہ کے اندر تھا وہ آگ ہے اور وہ بادل جس نے اُس خیمہ پر سایہ کیا ہوا تھا وہ پانی ہے۔

اس سے پچھلے پیراگراف میں جو آیت بیان کی گئی ہے وہ احبار کی کتاب کا  تعارف ہے۔ جب خدا کی حضوری  خیمہ اجتماع میں سکونت کرچکی تھی  اُسکے بعد  قدوس رب الافواج نے حضرت موسیٰ کو اندر بلایا اور قربانی کے قوانین عطا فرمائے۔ اور اِسکے فوراًٍ بعد بادل خیمہ اجتماع سے اُٹھ گیا اور  انہوں نے اپنا سفر جاری رکھا۔ اور یہ  آیت گنتی کی کتاب کا تعارف  بیان کرتی ہے۔ اور جب تک بادل خیمہ اجتماع پر ٹھہرا رہتا تو وہ اُس وقت تک اپنے آگے روانہ نہیں ہوتے۔ سب اسرائیلیوں کے سامنے اُن کے تمام بیابانی سفر میں  دن کے وقت خداوند کی حضوری خیمہ اجتماع پر بادل  کی صورت میں  رہتی اور رات کے وقت آگ  کے ستون میں رہتی۔ 'سب اسرائیلیوں کے سامنے ' یہ  الفاظ ہمیں توریت شریف کی آخری آیت یاد دہانی کرواتے ہیں کیونکہ وہاں بھی یہی بات مرقوم  ہے ۔

احبار کی کتاب میں یہ بات قابلِ غور ہے کہ اُس کے آخر میں اس بات کا بھی ذکر ہے ” اُن کے سارے سفر میں “یہ اس بات کی  طرف اشارہ ہے کہ خیمہ اجتماع بیابان میں عارضی طور پر بنایا گیا تھا نہ کہ مستقل ۔ لہٰذا اُن کو ابھی بھی اپنا سفر جاری رکھنا تھا  یہ بات حقیقت ہے کہ اُس بیابان میں خدا کی حضوری تھی مگر ابھی بھی اُس خیمہ کو اسرائیل کی مقدس سرزمین پر پہنچانا لازم تھا اور توریت شریف میں بھی ہمیں آگے کی کتابوں اسکا تسلسل ملتا ہے جیسا احبار، گنتی اور استثنا جب تک کہ وہ حالتِ سکونت اور اپنی خدا داد میراث پر نہیں پہنچ گئے۔

مزید ہفتہ وار حصے

Unlocking Holiness
A Spiritual Awakening
Kedoshim

Examining the commandment to be holy, the article delves into its relational aspects, stressing the need for humans to emulate the divine in their interactions. It discusses the significance of loving others, oneself, and the Creator, drawing from Talmudic interpretations to underscore the interconnectedness of these dimensions. By fostering holistic relationships, individuals can fulfill their moral duties and attain a sense of completeness in their moral identities.

From Wilderness to Promised Land
The Evolution of Kosher Meat Consumption
[Aharei Mot]

In Parshat Achrei Mot, the Torah restricts meat consumption in the wilderness to prevent idolatry. Only kosher animal sacrifices within the Tabernacle were permitted. Unauthorized slaughter was considered a serious transgression, akin to murder. Upon entering the Land of Israel, the Israelites were allowed to consume "meat of desire" anywhere, symbolizing the expanded sacred space of the Tabernacle and Temple.

Speaking Purity
The Role of Speech
In Metzora's Purification Rituals

Examining the Metzora purification ritual within Yom Kippur, the article probes into the symbolic nuances of the Holy of Holies and Azazel. It analyzes the power of speech, contrasting its holiness with impurity. Furthermore, it discusses Metzora's journey of reintegration, highlighting the Two Birds Ritual as a pivotal moment. This exploration offers insights into ancient traditions and their relevance to contemporary spiritual discourse.

Search